اِب کے مار، اِب کے مار کے دکھا جب عوام کے پاس اپنی بات سنانے کا یا اپنے جذبات آگے پہنچانے کے کوئی ذریعہ نہ بچے تو وہ احتجاج کا سہارا لیتے ہیں۔ اگرچہ حکومتیں اور دوسرے ادرارے تو مختلف طرح کی سہولیات استعمال کرکے اپنی بات ہر جگہ پھیلا سکتے ہیں مگرعوام کے پاس اپنے جذبات کے اظہار کا آخری ذریعہ جلسے، جلوس یا دھرنے ہی رہ جاتے ہیں۔ بیشتر حالات میں احتجاج چونکہ مقتدرہ کے خلاف ہوتا ہے لہٰذا یا تو عوام اپوزیشن رہنماوں کی سرکردگی میں احتجاج کرتے ہیں یا پھر اپوزیشن رہنما کوشش کر کے احتجاج کی عنان اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں۔ بہر حال یہ بات اتنی بری نہیں ہوتی کیونکہ بے سمت اور بے قابو احتجاج فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث ہوتا ہے۔ احتجاج سیاست کا اہم حربہ ہے مگر یہ تب ہی موثر ہوتا ہے جبکہ اسے سمجھداری سے، صحیح وقت، صحیح جگہ اور صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے۔ کثرت استعمال سے یہ غیر موثر ہوتا چلا جاتا ہے۔ سیاست کی دنیا میں سب سے بڑا ہتھیار "اعتبار" ہوتا ہے۔ باقی تمام حربے مثلاْ احتجاج، جلسے، جلوس، دھرنے، مارچ، بائیکاٹ، وغیرہ مقاصد حاصل کرنے کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ گرچہ یہ
Collection of my Urdu blogs, and videos