Skip to main content

Posts

Showing posts from 2013

Blackmailer Journalists

صحافی (Blackmailer) بلیک میلر مجھے بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑے گا کہ ہمارے صحافی بھائی اُس کی فصل کاٹ رہے ہیں جو کل انہوں نے بویا تھا۔ جب پاکستان بنا تھا تو مسائل بے شمار تھے اور وسائل ندارد۔ اس کے باوجود پاکستانی سیاستدانوں نے اپنے تئیں ان مسائل کے حل کی کوششیں کیں اور بہت جلد پاکستان کو اقوامِ عالم میں ایک نمایاں مقام پر پہنچانے میں کامیاب ہو گئے۔ وہ ریاست جس کے بارے میں ہندو کہتے تھے کہ سال بھر بھی نہ چلے گی، دس سال کے اندر اندر اتنی طاقتور ہو گئی کہ انڈیا کے مقابلے پر اس کا نام لیا جاتا تھا۔ گو کہ اس وقت کے سارے سیاستدان فرشتے نہیں تھے مگر بیشتر سیاستدان محبِ وطن اور ایماندار تھے۔ مگر ہمارے پریس نے اس وقت ان ایماندار لوگوں کی قدر نہ کی اور نہ ہی لوگوں کو ان ایماندار رہنماوں کے بارے میں بتایا۔ بلکہ سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکتے ہوئے بے ایمان قرار دے ڈالا۔ پاکستان کو اس وقت کا گورنر جنرل اور صدر اسکندر مرزا جب اپنے عہدے سے علیحدہ کیا گیا تو اس کو گزارا کرنے کے لئے لندن میں ایک ہوٹل میں ملازمت کرنی پڑی۔ یہی حال پاکستان کے پہلے مارشل لاء سے پہلے کے بیشتر سیاستدانوں کا تھ

حلیم یا دلیم؟

حلیم یا دلیم؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ حلیم کو کسی اور نام سے پکارنا چاہئے کیونکہ " حلیم "  اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے اور حلیم بنانے کے افعال کے ساتھ اس لفظ کا استعمال گستاخی کے زمرے میں آتا ہے۔ امید ہےکہ وہ اپنے مقدمات کے لئے  " وکیل "  تو نہیں کرتے ہوں گے کہ انسان کو وکیل کیسے کہا جا سکتا ہے؟  اور یا پھر وہ وہ وکیلوں کے بارے میں مشہور ترین شعر سے بھی اتفاق نہیں کرتے ہوں گے۔" حکیم " سے دوا بھی نہیں لیتے ہوں گے کہ انسان  حکیم کیسے  ہو سکتا ہے؟ نہ تو ان کے بچے مدرسوں میں " اوّل "  آتے ہوں گے اور نہ ہی ان کے پاس  " آخر " میں کچھ  " باقی "  رہ جاتا ہوگا۔ کیونکہ یہ تمام بھی اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام ہیں۔ مرنے کے بعد ان کا کوئی" ولی "  بھی نہیں ہوتا ہوگا کیونکہ انسان ولی  کے درجے پر کیسے پہنچ سکتا ہے؟ یہ متقیان  یقیناً  مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی افواج کو بھی  " قابض "  نہیں کہتے ہوں گے۔  'ساڈی  " باری " آن دیو'   کا نعرہ  بھی  انہیں کفّار کی سازش لگتا ہوگا۔ انہی اصولوں